۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام والمسلمین عالم زاده نوری

حوزہ/ ایرانی دینی مدارس کے ادارۂ تہذیب و تمدن کے نائب سربراہ نے سمنان میں خواہران طالبات کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو امام عصر (عج) کا سرباز بننا چاہتا ہے وہ گناہ سے دوری اختیار کرے اور دعا مانگے،لیکن یہ کافی نہیں ہے بلکہ امام کے سرباز کو یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کا امام اس سے کیا توقع رکھتا ہے اور دین،توحید،عدالت اور دینی اقدار کو ان کے متعلقہ مقام پر نافذ کرنا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین محمد عالم زادہ نوری نے حوزہ علمیہ خواہران سمنان میں داخلہ لینے والی طالبات کا خیر مقدم اور ہفتۂ بسیج کی مناسبت سے ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ دینی طلبگی کا انتخاب ایک حقیقت پسندانہ انتخاب ہے جسے طالب علم نے ابتداء سے ہی کوشش کرنے اور اپنی تمام تر توانائیوں کو دین کی راہ میں صرف کرنے کے فیصلے کے ساتھ انتخاب کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ و طالبات امام زمان(عج) کے سپاہی ہیں اور جو امام عصر (عج) کا سپاہی بننا چاہتا ہے وہ گناہ سے دوری اختیار کرے اور دعا مانگے،لیکن یہ کافی نہیں ہے بلکہ امام کے سپاہی کو یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کا امام اس سے کیا توقع رکھتا ہے اور دین، توحید، عدالت اور دینی اقدار کو ان کے متعلقہ مقام پر نافذ کرنا چاہئے۔

حوزہ ہائے علمیہ ایران کے ادارۂ تہذیب کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ امام زمانہ(ع) کی سربازی صرف نمازِ شب پڑھنے کی حد تک محدود نہیں ہے،بلکہ اچھے اخلاق کا پیکر بن کر امام علیہ السلام کی مدد کرنا ایک سرباز کی نشانی ہے اور اگر ہم دین کا قیام چاہتے ہیں تو ہمیں زندگی کے تمام شعبوں میں دین کے احکام پر عمل کرنا چاہئے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عالم زادہ نوری نے کہا کہ اگر طلبہ و طالبات دین کو اہم سمجھیں تو وہ ایک مبلغ اور دین کا سپاہی بن جائیں گے۔دینی طلباء و طالبات دوسروں تک دین کے احکامات کو پہنچانے سے پہلے خود ان پر عمل کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک دینی خواہر طالبہ کا بنیادی فریضہ اپنے بچوں سے متعلق مادری اور شوہر داری کے فریضے پر اچھی طرح عمل درآمد کرنا ہے تاکہ وہ معاشرے میں ایک فعال اور متحرک مبلغ کے طور پر متعارف ہو سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .